Interview President (PSWA)


pswa 4 jawan
اس مادی دور میں دنیاوی مفادات کو پس پشت ڈال کر مخلوق خد کے بے لوث خدمت کرناجہاد سے کم نہیں ہےاس میں کوئی شک نہیں ہے جولوگ اللہ کی مخلوق کے لیے کام کرتے ہیں اللہ تعالی ان کی ہر طرح کی پریشانیوں کو دور کردیتا ہے اور ہر کام میں ان کی مدد فرماتا ہےراولپنڈی ڈسٹرکٹ نیوز نے ایک ایسے شخص کا انٹرویو کیا ہے جو گزشتہ دس سالوں سے صرف اللہ کی رضا کے لیے عوام کی خدمت کررہا ہے جو صبح سویرے دفتر میں آکر شام گئے تک لوگوں کے کام کرنے اور ان کے مسائل حل کرنے لیے گامزن رہتے ہیں اور ان کو عوام کے کام کرنے سےروحانی خوشی حاصل ہوتی ہے یہ پوٹھوار ویلفیئر ایسوسی ایشن مانکیالہ ڈاکخانہ ساگری تحصیل راولپنڈی کے صدر راجہ شاہ میر اختر ہیں امید ہے کہ قارئین اسے مستفید ہونگے

راولپنڈی ڈسٹرکٹ نیوز:راجہ صاحب تنظیم کا بنانے کا خیال کیسے آیا اور اس کا وجود کب عمل میں لایا گیا

راجہ شامیر اختر:انسان کی فطرت میں شامل ہوتا کہ وہ دوسروں کے کام آئے بحثیت مسلمان ہماری یہ اولین ذمہ داری ہے کہ اپنی ضرورتوں کے ساتھ ساتھ دوسروں کا بھی خیال رکھیں جون1992ء میں میں سعودی عرب میں ملازمت کررہا تھا کہ ہمارے ساتھ راجہ انور جاوید نے رائے دی کہ یہاں پاکستانوں کو کافی مسائل اور مشکلات کا سامنا ہے لہذا اس کے مدوا کے لیے کسی ٹیم کا ہونا لازمی ہے میرے بھی خواہش تھی کہ لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت دے سکوں جس پر ہمارے چند ساتھیوں نے جدہ شہر میں پوٹھوار سوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھی بعد ازاں اس کا دائرہ کار مکتہ المکرمہ تک وسیع کردیاگیااور ہمارے ممبران کی تعداد سات سو سے بھی تجاوزکرگئی دسمبر1994ء میں جب میرا پاکستان واپسی کا پروگرام بنا تو میرے ساتھیوں نے میری ڈیوٹی لگائی کہ آپ سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے آدمی ہیں اس لیے وطن عزیز میں بھی لوگوں کے مسائل اور مشکلات کے حل کے لیے اس تنظیم کے پلیٹ فارم سے کام جاری رکھا جائے دوستوں کی اس بات سے میری حوصلہ افزائی ہوئی پاکستان آکر میں نے مارچ 1996ء میں تنظیم کا پہلا اجلاس بلایا جس میں 22حضرات نے شرکت کی اور اپنے گھر ہی میں اسکا ابتدائی دفتر رکھا پھر خیال آیا کہ اس کا دائرہ کار وسیع کرنا چاہیے جس کے لیے 1997ء میں سردار مارکیٹ کے مقام پر اپنا ذاتی کاروبار کمپیوٹر سنٹر شروع کیا اور کاروبار کے ساتھ ساتھ تنظیم کی فعالی کے لیے بھی کوشش شروع کردی گئی جس کی وجہ سے ممبران کی تعدا میں کافی اضافہ ہونا شروع ہوگیا اور تنظیم سازی کرکے ایک ٹیم مکل ہوگئی

ڈسٹرکٹ نیوز:پاکستان میں آ کی تنظیم کے کیا اغراض ومقاصد ہیں اور اس کا دائرہ کار کے بارے میں بتائے

راجہ شامیر اختر:تنظیم کا مقصد کسی سیاسی پارٹی سے بلکل لاتعلق ہوکر علاقہ کے عوام کی بلاتفریق فلاح و بہبود کے کام کروانا، معاشرتی خرابیوں کے خاتمے کے لیے سیمینار منعقد کوا کے لوگوں میں شعور پیدا کرنا ذغربت کے خاتمے کے لیے نوجوان اور خواتین کوہنر سیکھاکر انکو کاروبار کے قابل بنانا اور زراعت کی ترقی کے لیے کسانوں اور محکمہ لائیوسٹاک کے باہمی مشاورت سے کام کرانا ہے کام کے دائرہ کار کے حوالے سے ہم فی الوقت پوٹھوار ٹاؤن کی یونین کونسل ساگری لوہدری اور مغل کی دیہی علاقوں میں کرہے ہیں ہماری تنظیم کے پاس پاکستان کا  کوئی شہری اگر مسئلہ سامنے لائے تو اس کے حل کے لیے بھی پوری کوشش کی جاتی ہے

ڈسٹرکٹ نیوز:تنظیم کی ایگزیکٹو باڈی کے ممبران اور ان کی ذمہ داریوں کے متعلق بتائے

راجہ شامیر اختر: ہماری ایگزیکٹو باڈی سات افراد پر مشتمل ہے جن میں سرپرست اعلی ڈاکٹر یوسف مرزا، صدر راجہ شاہ میر اختر، سینئر نائب صدر حاجی نذیر احمد چغتائی، نائب صدر میڈم کنیز فاطمہ، جنرل سیکرٹری چوہدری اشفاق علی، فنانس سیکرٹری خالد مسعودمنہاس، انفارمیشن سیکرٹری پروفیسر نسیم کامران اور منشی عابد شامل ہیں جبکہ ہمارےممبران کی تعداد تین سو سے زائد ہے جو تنظیم کی مالی معاونت کرتے رہتے ہیں

ڈسٹرکٹ نیوز: کیا پوٹھوار سوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن رجسٹرڈ ادارہ ہے

راجہ شامیر اختر:جی ہان ہماری تنظیم ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر آفس راولپنڈی میں مارچ2002ءسے رجسٹرڈ ہے اور اللہ کے فضل و کرم سے ہماری تنظیم کو ضلع بھر میں کارکردگی کے حوالہ سے بہتر تسلیم کیا جاتا ہےاور رجسٹرڈ ہونے کی وجہ سے تنظیم کا باقاعدہ آڈٹ کروایا جاتاہے جس کی رپورٹ متعلقہ دفاتر میں بھیجی جاتی ہے

ڈسٹرکٹ نیوز: تنظیم کا پیغام لوگوں تک پہنچانے کا کیا طریقہ کار ہے

راجہ شامیر اختر: ہمارا نیٹ ورک تین یونین کونسلوں تک پھیلا ہوا ہے اور تقریبا ہر گاؤں میں ہمارا رابطہ سیکرٹری موجود ہیں جوکہ لوگوں کو تنظیم کے بارے میں مکمل معلومات دیتےہیں اور ماہانہ اجلاس میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی شمولیت کے لیے عوام سے رابطہ رکھےہیں علاوہ کسی ہم تقریب کے موقع پر اشتہار اور بینرز کے ذریعے لوگوں تک تنظیم کا پیغام پہنچاتے ہیں

ڈسٹرکٹ نیوز: آپ کا دس سال کارکردگی کیاہے

راجہ شامیر اختر: کسی بھی انجمن کو اپنی کارکردگی کو دکھانے کے لیے افرادی قوت اور مالی طاقت کی ضرورت ہوتی ہے چونکہ ہماری تنظیم کے ہیڈ آفس سعودی عرب میں ہے یہاں سےمالی امداد کی کافی امید تھی لیکن کوئی کامیابی نہ ہوئی جبکہ پاکستان میں ہمارے پاس افرادی قوت موجود تھی جس کی وجہ سے ہم اپنی کارکردگی کو شو کرنے میں اتنی مشکل کاسامنا نہیں کرنا پڑا 2001ء میں تنظیم کے تمام افراد کے جمع ہونے والے چندہ سے ہم یونین کونسل ساگری مغل اور لوہدرہ کے مختلف مقامات پر فری میڈیکل کیمپ لگائے جن میں ہزاروں مریض مستفید ہوئے جس کی وجہ سے ہمارا پیغام بھی زیادہ لوگوں تک پہنچا اورتنظیم کو خاطر خواہ پذیرائی ملی، علاقہ کے نوجوانوں اور طالب علموں میں نصابی اور غیرنصابی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے کھیلوں کے مقابلے اور سکولوں کے طالب علموں کے مابین تقریری مقابلوں کا انعقاد کیا گیا اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طالبعلموں اورکھلاڑیوں کے مابین انعامات تقسیم کے بنیادی مرکز صحت ساگری اور لوہدرہ کے ساتھ ہرممکن تعاون کرتے ہوئےڈاکٹر کی تعیناتی تعمیر مرمت اور ادویات کی فراہمی کے لیےڈسٹرکٹ انتظامیہ سے رابطہ کرکے سہولیات کی فراہم کروائیں اور تنظیم اپنے طور پربھی ادویات اور بلڈ پریشر آپریٹر فراہم کیے2004ء میں غیر سرکاری تنظیم ٹی وی او کےتعاون سے ایک سولیٹرین اور ستاون سینکڑوں گلیات کی پختگی کا فنڈ ملا جس میں موہڑہ بھٹاں، ساگری، ڈہوک بھٹہ، مانکیالہ اور ڈہوک سائیں مسکین کے موضعات کے لوگ مستفید ہوئے خواتین کو ہنر مند کے لیے تنظیم ساگری اور موہڑہ بھٹاں میں سلائی سنٹرچلاتی رہی ہے یہاں سے درجنوں خواتین نے سلائی اور کڑھائی کے بارے میں تربیت حاصل کی ہے اور اپنے گھر میں رہ کر روزگار شروع کیا ہوا ہے الپا فاؤنڈیشن کے تعاون سے موم بتی بنانا، رددی کاغذ کا قابل استعمال بنانے اور مچھر مارتیل بنانے کی دفتر ہذا میں متعددورکشاپوں کا انعقاد کیا گیا جس میں تینوں یونین کونسلز کی درجنوں نے حصہ لیا اور اب انمیں چند اس قابل ہیں کہ انہوں نے اس پر عملی طورپر کام بھی شروع کردیا ہے دیہی علاقہ کے لوگوں کو شہروں میں جا کرنا دراکے قومی شناختی کارڈ بنوانا ایک بڑا مسئلہ تھا جسکو مدنظر رکھتے ہوئے نادرا سے رابطہ کرکے پوٹھوار ٹاؤن کی آٹھ یونین کونسلوں میں نادرا کےموبائل کیمپ لگائے جس سے ہزاروں شہری مستفید ہوئے علاوہ ازیں ہم ہرسال رمضان المبارک میں علاقہ کے غرباء مساکین اور نادار افراد کو عید کی خوشیوں میں شامل کرنےکے لیے بھر پور مالی معاونت اور راشن فراہم کرتے ہیں اور یہ تمام رقم علاوہ کے مخیر حضرات کے تعاون سے حاصل ہوتی ہے

ڈسٹرکٹ نیوز:اپنی کارکردگی کو جانچنے کے لیے کیا طریقہ کار ہے

راجہ شامیر اختر: جب ادارہ کسی ایریا میں کام کررہا ہوتا ہے تو اس کو مختلف ذرائع سے اپنی کارکردگی کے بارے میں علم ہوتاہے اور جس میں رائے عامہ کا بڑا کردار ہوتاہے اس سلسلے میں ہم گزشتہ سال محمد علی جناح یونیورسٹی کے تعاون سے علاقے میں تنظیم کی کارکردگی کے بارے میں سروے کروایا جس کے مطابق تینوں یونین کونسلوں کے عوام نے ایسوسی ایشن کے بارے میں بہت اچھے تاثرات دیئے اور اسی ادارے نے ہماری کارکردگی کو سراہا

ڈسٹرکٹ نیوز: گورنمنٹ کے ساتھ مل کربھی کوئی پروجیکٹ کیا ہے

راجہ شامیر اختر:ڈسٹرکٹ بیت المال کے تعاون سے دفتر ہذا میں کمپیوٹر لٹریسی سنٹر چلا رہے ہیں جس میں صبح وشام کے اوات میں باقاعدہ کلاسز ہوتی ہیں ار اب تک درجنوں طالب علمکمپیوٹر کے ابتدائی تعلیم حاصل کرچکے ہیں

راولپنڈی ڈسٹرکٹ نیوز: پوٹھوار ایمبولینس سروس کے بارے میں بتائے

راجہ شامیر اختر: علاقہ میں کوئی ایمبولینس کی سہولت نہ وہنے کی وجہ سے شہریوں کو ایمرجنسی میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا خاص طورپ روات کلرسیداں روڈ پر اگرخدانخواستہ کوئی حادثہ ہوجائے تو زخمیوں کو بروقت طبی امداد کے لیے کس ہسپتال میں پہنچانا ایک بڑا مسئلہ تھا جس کی وجہ سے ہم نے 1998ء میں اپنی تنظیم میں ایمبولینس فنڈ کاقیام عمل میں لایا اور اب 2008ء میں اس کے لیے رقم پوری ہونے پر اس کو خریدا ہے اور اب اس کے وساطت سے علاقہ کے مریضوں کو انہتائی کم کرایہ کے عوض سہولت فراہم کررہے ہیںجبکہ حادثاتی صورت میں تمام سہولیات فری فراہم کی جاتی ہیں ایمبولینس کی خریداری میں حاجی حق نوز اور منشی عزیز کی فیملی نے کافی تعاون کیا ہے اس سلسلہ میں اگر ڈہکالہ سیاین جی کا نام نہ لیا جائے  تو یہ بھی نا انصافی ہے چونکہ پرویز چوہان ایمبولینس گاڑی کے لیے گیس میں پچاس فیصد رعائیت دے رہے ہیں اس سروس سے علاقہ کے لوگوں کے علاوہ گردونواحکے شہری بھی مستفید ہورہے ہیں

ڈسٹرکٹ نیوز: این جی او بیرون ملک میں مقیم پاکستانیوں کے لیے بھی کوئی خدمات سرانجام دے رہی ہے

راجہ شامیر اختر: تنظیم کا وجود چونکہ سعودی عرب میں معروض وجود میں آیا تھا اس لیے ہم اور سیز پاکستانی فاؤنڈیشن کی وساطت سے متعدد متاثرہ خاندانوں کو ان کے حقوق دلائے ہیں ہماریگورنمنٹ سے درخواست کے بیرون ممالک خاص طور پر عرب ملکوں میں قید پاکستانیوں کے خبر گیری کے لیے سفارت خانوں کو ہدایات جاری کریں اوورسیزز پاکستانی کے حوالے سے میریزندگی کے ایک امر ہے جس کے کرنے پرمجھے روحانی خوشی ہوئی اور یہ میں ہمیشہ یادرکھوں گا عورت ہمارے دفتر میں آئی بتایا کہ میرا خاوند گزشتہ کئی سالوں سے سعودی عرب میںگیا ہے اور اسے دوران اسے میرا کوئی رابطہ نہیں ہے جس کی وجہ سے میں سخت پریشان ہوں اس پر میں نے تنظیم کے مختلف ذرائع سے اس لاپتہ افراد کا فوری سراغ لگوای اور دوگھنٹے کے کموقت میں اس نے اپنے خاندان سے بذریعہ ٹیلی فون رابطہ کر لیا جو کہ انہتائی خوشی کا باعث بنا

Kindly Bookmark this Post using your favorite Bookmarking service:
Technorati Digg This Stumble Stumble Facebook Twitter
Pothwar Social Welfare Association
 

| Pothwar Social Welfare Association® © 2012. All Rights Reserved | Design by Raja Hamza | Back To Top |